گُڑ ایک ایسی سوغات ہے جو نہ صرف سستا اورذائقہ دار ہے بلکہ طبی فوائد سے بھی مالا مال ہے۔
گُڑ توانائی کو بحال رکھنے کی صورت میں بھی جسم کے لیے فائدہ مند ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہماری غذا میں موجود Carbohydrates ، توانائی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور اسی وجہ سے یہ بے حد ضروری قرار دیے جاتے ہیں۔ Athletes اور ایسے افراد جو حد درجہ تھکاوٹ کا شکارہوں، وہ توانائی بڑھانے کے لیےگڑ کو ایک بہترین غذا کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں جبکہ چینی یا گلوکوز کا استعمال بلڈ پریشر، بے چینی اور دل کے امراض میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے برعکس گُڑ اندرونی جسمانی اعضاء کو نقصان پہنچائے بغیر توانائی اور جسم کو گرم رکھنے میں مددگار و معاون ثابت ہوتا ہے۔
قبض کی شکایت رکھنے والےافراد کے لیے بھی گُڑ بہترین ہے۔ ماہرین، قبض کو دیگر جسمانی امراض کی جڑ قرار دیتے ہیں۔ گُڑ کی قبض کشا صفات، جسم سے غیر ضروری مادوں کے اخراج میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ یہ اندرونی نظام کو متحرک کرتے ہوئے قبض سے نجات دلاتا ہے۔
چینی یا مصنوعی مٹھا س کے برعکس گڑ میں انسانی صحت کے لیے فائدہ مند منرلز مثلاً وٹامن اے، وٹامن بی ون، وٹامن بی ٹو اور وٹامن سی کے علاوہ کیروٹین ، نکوٹین آئرن، میگنیشیم ،پوٹاشیم اور فاسفورس موجود ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گُڑ کو معدنیات کا سب سے بڑا ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ Iron ، میگنیشیم اور پوٹاشیم کی مقدار سردرد یا میگرین کے درد کو قابو کرنے کے لیے بہترین تصور کی جاتی ہےجبکہ گُڑ میں موجود فولاد، خون میں Hemoglobin کی مقدار بڑھانے کے لیے مفید تصور کیا جاتاہے۔
انڈیا میں فاسٹ فوڈ یا روغنی غذائیں کھانے کے بعد گڑ کا استعمال لازمی سمجھاجاتا ہے کیونکہ ماہرین کے مطابق گڑمیں خوراک کو ہضم کرنے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔ کھانے کے بعد کھایا گیا گڑ معدنی انزائم اور فنکشنزکومتحرک کرتا ہے۔ یہ عمل ہاضمے کےنظام کو بہتر اورفعال بناتا ہے، جس کے سبب کھانا جلد ہضم ہوجاتا ہے۔
سردیوں کے موسم میں گُڑ اور کالے تل کے لڈو بنا کر صبح و شام کھانے سے ٹھنڈک کے خلاف جسم میں بھرپور قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے اور کھانسی ، دمہ اور برانکائیٹس وغیرہ میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔ وہ بچے جو نیند میں بستر پر پیشاب کر دیتے ہیں ان کے لیے یہ نسخہ مجرب مانا گیا ہے۔ ہچکی روکنے کے لیے بھی گُڑ کارگر ثابت ہوا ہے۔ پرانا گُڑ خشک کر کے پیس لیں۔ اس میں پیسی ہوئی سونٹھ ملا کر سونگھنے سے ہچکی میں افاقہ ہوتا دیکھا گیا ہے۔
ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں Migraine یا درد شقیقہ کا مرض عام ہوتا جا رہا ہے۔ اسے آدھے سر کا درد بھی کہتے ہیں۔ اس سے نجات کے لیے صبح سورج نکلنے سے پہلے اور رات کو سوتے وقت 12 گرام گُڑ کو 6 گرام گھی میں ملا کر چند دن کھائیں۔
اگر بلغم کی شکایت ہو اور بلغم بھی زیادہ بن رہا ہو توگُڑ کے ساتھ ادرک کا رس استعمال کروانے سے بلغم کی شکایت ختم ہو جاتی ہے ۔
Tags:
Gur Ke Faide